Ahmed Alvi

Add To collaction

06-Sep-2022 مزاحیہ شاعری

مزاحیہ غزل 

قورمہ مت چرا کے کھایا کر
تھوڑا مجھ کو کھلا کے کھایا کر

تجھ کو شوگر ہے ہو گیا کنفرم
اب مٹھائی چھپا کے کھایا کر

چاہے ہو جائے تجھ کو بد ہضمی 
دعوتوں میں دبا کے کھایا کر

عمدہ کھانا جو ساتھ میں لائیں 
ایسے مہماں بلا کے کھایا کر  

روز کھا لیتا ہے الٹا سیدھا 
اب تو چشمہ لگا کے کھایا کر 

قدر بازار میں نہ گر جائے 
لیمو کمرے میں جاکے کھایا کر

پہلے ہی پیٹ بھرنا ٹھیک نہیں 
تکّے تھوڑی پلا کے کھایا کر

گول گپے ہوں یا دہی بھلے 
مسکرا مسکرا کے کھایا کر 

خوان کو کھا لیکے نام اللہ 
گھاس کو ہن ہنا کے کھایا کر 

کاجو بادام اور پستوں کو 
سب کی نظریں بچا کے کھایا کر 


   4
1 Comments

Simran Bhagat

06-Sep-2022 11:33 AM

👍👍👍👍👍

Reply