06-Sep-2022 مزاحیہ شاعری
مزاحیہ غزل
قورمہ مت چرا کے کھایا کر
تھوڑا مجھ کو کھلا کے کھایا کر
تجھ کو شوگر ہے ہو گیا کنفرم
اب مٹھائی چھپا کے کھایا کر
چاہے ہو جائے تجھ کو بد ہضمی
دعوتوں میں دبا کے کھایا کر
عمدہ کھانا جو ساتھ میں لائیں
ایسے مہماں بلا کے کھایا کر
روز کھا لیتا ہے الٹا سیدھا
اب تو چشمہ لگا کے کھایا کر
قدر بازار میں نہ گر جائے
لیمو کمرے میں جاکے کھایا کر
پہلے ہی پیٹ بھرنا ٹھیک نہیں
تکّے تھوڑی پلا کے کھایا کر
گول گپے ہوں یا دہی بھلے
مسکرا مسکرا کے کھایا کر
خوان کو کھا لیکے نام اللہ
گھاس کو ہن ہنا کے کھایا کر
کاجو بادام اور پستوں کو
سب کی نظریں بچا کے کھایا کر
Simran Bhagat
06-Sep-2022 11:33 AM
👍👍👍👍👍
Reply